عجیب کشمکش سی ہے
خواہشوں کے ریلے میں
ز ندگی کے جھمیلے میں
عجیب کشمکش سی ہے
من۔ کی من منا نی میں
ذہن کی حکمرانی میں
عجیب کشمکش سی ہے
اپنے پا وں پر دو با ر ہ کھڑا ہو نے میں
یا و ہی سا کن ہو جا نے میں
عجیب کشمکش سی ہے
سب سے تر ک تعلق کر نے میں
یا گھل مل کے رہنے میں
عجیب کشمکش سی ہے
ز ند گی کو جینے میں
یا ز ند گی کو فقت گز ر نے میں