Add Poetry

عدو

Poet: By: Syed Mehtab Shah, Karachi

وہ عدو جو آئے تھے کل یہاں
جو چھپے ہوئے تھے نقاب میں

دبے پاؤں نہ آئیں پھر کہیں
میرے شہر خانہ خراب میں

یہ عبادتیں،یہ سعادتیں،
یہ شہادتیں، ہیں انہی کا حق

جھکے سر خدا کی جناب میں
تو ہوں پاؤں جن کے رقاب میں

جو جوانی آ کے گزر گئی
تمہیں اس کا رنج بجا سہی

کبھی یہ سوال بھی تو اٹھے گا
تمہاری فتح کے باب میں

مگر ان کا حال بھی تو پوچھ لو
جو بیوہ ہوئی تھی شباب میں

جو بکھر گیا ہے گلی گلی
وہ لہو ہے کس کے حساب میں

کہیں جنگ فکر و غنا کی ہے
کہیں رنگ و نسل کی ہے کشمکش

یہ سارے اسی کے کرشمے ہیں
جو پڑھایا تھا تم نے نصاب میں

شاہ جی شاعر ہے دیوانہ سا
جو کہہ دیا کہا برملا

کہاں ہوں گے ایسے ہنر کہیں
کسی اور خانہ خراب میں

Rate it:
Views: 584
02 Dec, 2008
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets