عرض کیا ہے-

Poet: عابدہ رحمانی By: Abida Rahmani, islamabad

جہاں ہم یہ بزم قلم دیکھتے ہیں
وہیں شاعری کا یہ رزم دیکھتے ہیں

نہ بھولو وہ رسوائی شاعری کی
اسے ہمہ وقت ہمہ دم دیکھتے ہیں

اس بزم قلم کے کما ل سخن کو
جہاں میں سب اہل قلم دیکھتے ہیں

کہاںکی یہ شوکت یہ کیسی وجاہت
ہےفانی یہ دنیا اب راہ عدم دیکھتے ہیں

یہ ہے کاسہ لیسی یا کاسہ گدائی
آیئنے میں ہم جام جم دیکھتے ہیں

کہاں کا تکلف کیسی شناسائی
تماشاۓ اہل کرم دیکھتے ہیں

Rate it:
Views: 479
26 Mar, 2013