عرض کیا ہے-
Poet: عابدہ رحمانی By: Abida Rahmani, islamabadجہاں ہم یہ بزم قلم دیکھتے ہیں
وہیں شاعری کا یہ رزم دیکھتے ہیں
نہ بھولو وہ رسوائی شاعری کی
اسے ہمہ وقت ہمہ دم دیکھتے ہیں
اس بزم قلم کے کما ل سخن کو
جہاں میں سب اہل قلم دیکھتے ہیں
کہاںکی یہ شوکت یہ کیسی وجاہت
ہےفانی یہ دنیا اب راہ عدم دیکھتے ہیں
یہ ہے کاسہ لیسی یا کاسہ گدائی
آیئنے میں ہم جام جم دیکھتے ہیں
کہاں کا تکلف کیسی شناسائی
تماشاۓ اہل کرم دیکھتے ہیں
More General Poetry






