میں نے کھڑکی سے جھانکا، وہ مجھے تک رہی تھی
پھوں پھوں کر کے ناک اپنی مٹک رہی تھی
میں نے اپنی بلو کو ہی کیا تھا ہاتھ سے اشارہ
پھر وہ کیوں اپنے پاؤں زمیں پہ پٹک رہی تھی
وہ جو چاہے کرتی پھرے، ہم نے کبھی روکا نہیں
پھر کیوں میری بلو اس کی آنکھ میں کھٹک رہی تھی
خدایا، اس کو کیا ویر ہے ہمارے عشق سے
اکٹھا دیکھ کے ہم کو، وہ سر اپنا جھٹک رہی تھی