عشق میں ہم نے بھی کھاۓ پتھر

Poet: ابراہیم شوبی By: ابراہیم شوبی , Karachi

عشق میں ہم نے بھی کھاۓ پتھر
آہ نکلی یہی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ہاۓپتھر

سوکھے ٹکڑے ہی میسر آئے
بھوک میں ہم نے چباۓ پتھر

گویا شیطان سمجھ بیٹھے ہیں
ہم کو دنیا نے لگاۓ پتھر

ٹھوکریں مارتے ہیں لوگ مجھے
میں یہ سُنتا ہوں صداۓ پتھر

آپ کی سمت سے جو آۓ تھے
ہم نے سینے سے لگاۓ پتھر

پھیر لی آنکھ دوستوں نے مرے
آنکھ میں ان کی سماۓ پتھر

مل گیا ازن ِ تکلم ان کو
جب ہتھیلی پہ اٹھائے پتھر

میں بھی دیوانہ بن گیا شوبی
آج میں نے بھی اٹھاۓ پتھر

Rate it:
Views: 232
09 Jan, 2023