عشق کا دل میں طوفان بپا کر دے اس مرض کی دوا توں پیدا کر دے ستائے دل ان فضاؤں میں مجھے سزا بھی ملے مجھے زمانے کی جہاں میں ھو کوئی ایسا در جس میں کوئی جزا پیدا کر دے