عشق کی شریعت میں
Poet: Nadia Tariq By: Nadia Tariq, Lahoreعشق کی شریعت میں
بارگاہ عزت میں
یوں نماز پڑھتے ہیں
اہل دل حقیقت میں
یار جب بلاتا ہے
تو اذان ہوتی ہے
اہل دل ہی سنتےہیں
بے زبان ہوتی ہے
ہاں وضو بھی ہوتا ہے
آنسوءں کی شبنم سے
یار کے تصور میں
ربط قلب پیہم سے
عاشقوں کا قبلہ تو
یار کا ہی چہرہ ہے
قلب و روح دونوں پہ
بس اسی کا پہرہ ہے
عاشقی میں سجدہ تو
خود کو ہی مٹانا ہے
یار کے منانے کو
خواہشیں مٹانا ہے
قلب کے مصلے پہ
یار کو مناتے ہیں
یار کے منانے کو
سر بھی پھر کٹاتے ہیں
عشق کی شریعت میں
بارگاہ عزت میں
یوں نماز پڑھتے ہین
اہل دل حقیقت میں
More General Poetry






