Add Poetry

عشق کی عمر جب اچھال کی تھی

Poet: آفتاب شکیل By: اقبال حسن, Lahore

عشق کی عمر جب اچھال کی تھی
کیوں تمنا تجھے زوال کی تھی

دو ٹکا تھا مرے جواب کا مول
دھوم ہر سو ترے سوال کی تھی

دل جو ٹوٹا تو یاد آیا ہمیں
چیز یہ کتنے دیکھ بھال کی تھی

تھا بڑا ہجر کا ملال مگر
کیا کروں بات ہی ملال کی تھی

اچھے دن وہ بھی اب میاں جاؤ
یہ کہانی تو پچھلے سال کی تھی

ساتھ لے آیا اپنے خاموشی
آرزو جس کو بول چال کی تھی

منزل مرگ پا کے ختم ہوئی
اف کے دشواریاں بھی حال کی تھی

ہم تھے مغرور نوجواں آفیؔ
کچھ اکڑ ان میں بھی جمال کی تھی

Rate it:
Views: 359
20 Jul, 2022
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets