Add Poetry

عطائے درد کے منصب پہ برقرار ہیں ہم

Poet: Aisha Baig Aashi By: Aisha Baig Aashi, karachi

عطائے درد کے منصب پہ برقرار ہیں ہم
تلاشِ لمحہ تکمیلِ اختیار ہیں ہم

مداوا ہونے میں تاخیر ایک مجبوری
مگر یہ لگتا ہے کیونکر گناہ گار ہیں ہم

ہم آئینہءتمنا کے سامنے بے بس
جھکائے آنکھیں کھڑے ہیں کہ شرمسار ہیں ہم

یہ سرخ راہ گواہی ہے درد چھالوں کی
کہ پا بہ خار سفر میں ہیں بے قرار ہیں ہم

شریکِ کرب و محَن ہم، شریکِ رنج و خلش
شریکِ ساعتِ خوش کُن، ہم انتظار ہیں ہم

جو ایک بار ہی کٹ جائیں درد بھی کم ہو
جو بارہا چلے جاں پر وہ کُند دھار ہیں ہم

جو حالِ شہرِ دروں ہے نہ کوئی بھی دیکھے
سبھی کہیں ہُوا کیا، کیسے سوگوار ہیں ہم

اسی یقیں نے تو عاشی ہمیں رکھا زندہ
جو درد جھیلے ہے ہمراہ, اُس کا پیار ہیں ہم

Rate it:
Views: 568
01 Sep, 2012
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets