عظمت کے یہ پیکر ہیں
Poet: Rizwana aziz By: رضوانہ عزیز, Karachiyکہنے کو نہ قسمیں نہ وعدے ہیں 
 پھر بھی یہ اس بات کے پابند ہیں 
 
 ہر دکھ اور غم کو خود سمیٹے ہوۓ 
 سبکو خوشی و راحت پہنچاتے ہیں 
 
 ماں ہو ،بہن ہو یا پھر بیوی بچے ہوں 
 ہر رشتے کو یہ بخوبی نبھاتے ہیں 
 
 خود کی تو ہے انہیں نہ پرواہ کوئی 
 مشکلوں سے بھلا کب یہ گھبراتے ہیں 
 
 گھنے درخت سی ٹھنڈی چھاؤں کئے 
 سب ہی صعوبتیں تنہا یہ اٹھاتے ہیں 
 
 باپ ،بھائی ہو بیٹا ہو یا پھر خاوند ہو 
 مرد سبھی زیست اپنی یوں بیتا تے ہیں
More General Poetry








 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 