عظمت کے یہ پیکر ہیں

Poet: Rizwana aziz By: رضوانہ عزیز, Karachiy

کہنے کو نہ قسمیں نہ وعدے ہیں
پھر بھی یہ اس بات کے پابند ہیں

ہر دکھ اور غم کو خود سمیٹے ہوۓ
سبکو خوشی و راحت پہنچاتے ہیں

ماں ہو ،بہن ہو یا پھر بیوی بچے ہوں
ہر رشتے کو یہ بخوبی نبھاتے ہیں

خود کی تو ہے انہیں نہ پرواہ کوئی
مشکلوں سے بھلا کب یہ گھبراتے ہیں

گھنے درخت سی ٹھنڈی چھاؤں کئے
سب ہی صعوبتیں تنہا یہ اٹھاتے ہیں

باپ ،بھائی ہو بیٹا ہو یا پھر خاوند ہو
مرد سبھی زیست اپنی یوں بیتا تے ہیں

Rate it:
Views: 426
04 Jan, 2021