عقل و دل
Poet: علامہ اقبال By: Saleem Ullah Shaikh, Karachiعقل نے ایک دن یہ دل سے کہا 
 بھولے بھٹکے کی رہنما ہوں میں 
 
 ہوں زمین پر، گزر فلک پر میرا
 دیکھ تو کس قدر رسا ہوں میں 
 
 کام دنیا میں رہبری ہے میرا
 مثل خضر خجستہ پا ہوں میں 
 
 ہوں مفسر کتاب ہستی کی 
 مظہر شان کبریا ہوں میں
 
 بوند ایک خون کی ہے تُو لیکن 
 غیرتِ لعل بے بہا ہوں میں 
 
 دل نے سن کر کہا یہ سب سچ ہے 
 پر مجھے بھی تو دیکھ کیا ہوں میں 
 
 راز ہستی کو تُو سمجھتی ہے 
 اور آنکھوں سے دیکھتا ہوں میں 
 
 ہے تجھے واسطہ مظاہر سے 
 اور باطن سے آشنا ہوں میں 
 
 علم تجھ سے تو معرفت مجھ سے 
 تو خدا جو، خدا نما ہوں میں 
 
 علم کی انتہا ہے بے تابی 
 اس مرض کی مگر دوا ہوں میں 
 
 شمع تو محفل صداقت کی 
 حسن کی بزم کا دیا ہوں میں 
 
 تو زماں و مکان سے رشتہ بپا 
 طائر سدرہ آشنا ہوں میں 
 
 کس بلندی پہ ہے مقام میرا 
 عرش رب جلیل کا ہوں میں
More General Poetry






