عنوان ہوگئے

Poet: Ishraq Jamal Ashar Chishti By: Ishraq Jamal Ashar Chishti, DUBAI-UAE

یہ سوچ سوچ کر ہی پریشان ہوگئے
کیونکر رقیب ہم پہ میربان ہوگئے

جس جس نے راہ عشق میں کانٹے بچھائے تھے
منزل پہ ہم کو دیکھ کر حیران ہوگئے

ماضی کی تلخیوں کا ذکر چھیڑ کے وہ خود
اپنے ہی ظلم سن کے پشیمان ہوگئے

نظریں چرا رہے تھے خجالت سے شرمسار
غلطی سے آج وہ میرے مہمان ہوگئے

میرا وجود اب بھی انہیں نا پسند ہے
سچ بول کے وہ خود ہی پریشان ہوگئے

ایماء پہ جنکی ہم کو ستایا گیا یہاں
وہ آج اپنے جبر پر نادان ہوگئے

سوچا تھا جنکا نام بھی لب پر نہ لاؤنگا
وہ بے وفاء ہی غزل کا عنوان ہوگئے

پھر سے قدم بڑھے ہیں اسی راہ کی طرف
درپیش پھر ہمیں وہ ہی سامان ہوگئے

نفرت ہی تھی اگر تو اشہر چھوڑ کر وہ کیوں
رو رو کے تیرے غم میں تھے ہلکان ہوگئے

Rate it:
Views: 493
20 Apr, 2010
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL