اگر وفا کے ترازو میں ذات تولو گے
تو مرد ذات سے عورت کا پلڑا بهاری ہے
یہ جس سے پیار کرے پیار کا ہنر دے دے
بے آسرا کو دیار_کرم میں گهر دے دے
مقام جان لو عورت کی ذات کا سالک
یہ ماں کے روپ میں کتنی بلند ہستی ہے
اگر بہن ہے محبت بهرا خزانہ ہے
شعور زیست کی پہلی ہے درس گاه عورت
اندهیری رات میں جلتا ہوا دیا عورت
اگر جہان میں عورت کی ذات نہ ہوتی
زمیں کے فرش پر یہ کا ئنات نہ ہوتی