تیری خاطر میں نے کیا کیا نہ کیا ۔۔۔۔۔۔
مجھے با زارو ں میں میلو ں میں نچا یا گیا
کیوں میر ے جذ بوں کا تو نے سودا کیا
اس نے میری و فا وں کا یوں سودا کیا
کر کے بند گھر میں بھی ستم ڈ ھا یا گیا
محبت نے بھی مجھ سے کیا تما شا کیا
حکم پر تیرے د یوا رو ں میں چنوا یا گیا
ا بھر ی جو خوا ہش جینے کی مجھ میں
تو مجھ کو کیوں آخر ز ندہ د فنا یا گیا
جب مجا زی خدا سے خدا تو میرا بن گیا
تب رب نے مجھے بھی عیس عطا کر دیا
میں کچھ نہیں ما نگتی بس اک ہے ا لتجا
مجھ کو بھی تیری طرح ا نسان کا رتبہ ہو عطا
کھل نہ سکے گا وہ راز جو مجھ کو ہے پتا
مت ا لجھو مجھ سے تمہیں ر ہی ہو ں بتا
آ گیا گر میرٰ ممتا کو اک بار غصہ
تو ہو جا ئے گی پو ری ا نسا نیت تباہ
تو مجھ سے ہو گا جدا اور میں تجھ سے جدا
تیری خا طر میں نے کیا کیا نہ کیا
اور پھر بھی ہے تو مجھ سے اب تک خفا