تھی آرزو کہ جانا تیرا وصال ہوتا
میرا رازدان ہوتا ، تو ہم خیال ہوتا
سوزِ عشق غم روزگار گردش دوراں سے
ہوتا جو دل شکستہ تو شاملِ حال ہوتا
چھوڑے ہیں جتنے نقش زمانے نے قلب پہ
بتاتے اگر کسی کو تو کتنا وبال ہوتا
آتا اگر وجود میں اتحاد مسلم
دینا میں پھر کیوں کر ہم کو زوال ہوتا