غریب روشنی ہوں میں رات کے اندھیرے میں جانتے ہو کیا ہوں میں؟ دن کو چھپ جاتا یوں رات کو میں نکلتا یوں امیر روشنی سے جب روشنی نکلتی ہے کچھ مجھ پر بھی پرتی ہے تبھی تو چمکتا ہوں چاند کا میں مکھڑا ہوں غریب روشنی ہوں میں