Add Poetry

غلامی کی زنجیر

Poet: محمد یوسف راہی By: محمد یوسف راہی, Karachi

ابھی غلامی کی زنجیروں سےنکلے نہیں ہیں ہم
ابھی قرضوں کے بوجھ تلے ہی دبے ہوئے ہیں ہم

جسمانی آزادی دے کر یہودی کیسی چال چل گیا
ذہنی طور پر اس کا ہی ابھی کہا مان رہے ہیں ہم

حاصل کیا تھااس ملک کو اسلام کے نام پر ہم نے
اب اسلام کو ہی بدنام یہاں بس کررہے ہیں ہم

قانون اب تک اسلامی یہاں نافذ نہ کر سکے ہیں
باتیں شریعت کی بھلا پھر کیوں کرہے ہیں ہم

مقروض ہوچکا ہے اس ملک کااب ہر شخص یاروں
کیوں اپنی نسلوں کو بھی مقروض کررہے ہیں ہم

قرض کرونا سے بھی زیادہ خطرناک مرض ہے لیکن
اپنی نسلوں کو بھی اس کی ویکسین لگارہے ہیں ہم

اس مرض سے نجات ہمیں آخرکب ملے گی راہی
اب ہر وقت ہر گھڑی بس یہی سوچ رہے ہیں ہم





 

Rate it:
Views: 205
25 Feb, 2023
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets