غم بھی کتنا عجیب ہوتا ہے

Poet: Majassaf imran By: Majassaf imran, Gujrat

غم بھی کتنا عجیب ہوتا ہے
دینے والا بھی اکثر رقیب ہوتا ہے

لگ گیا زندگی کو زَنگِ عشق
زَنگ بھی کتنا بے دید ہوتا ہے

وجود سے نکلتا نہیں جو کسی جا
وہ شخص کتنا عجیب ہوتا ہے

جو پَا کر اَز دَست دَادن مخبت
بَدشانسی وہ بد نصیب ہوتا ہے

تم خوش ہو تو خوش ہی رہو خدا رہ
عشقِ غم بھی بڑا بے غم ہوتا ہے

اب میری تصویریں نہیں تجھے پَذِیرَفته شد
بَشتر آوارہ پنچھی بی خانما ہوتا ہے

تم لوٹو بھی تو اب قبول نہیں ہو مجھے
بے ایمان شخص بے اعتبارہ ہوتا ہے

جسے عادت ہو محبت کی آڑ میں وقت گزاری کی
بے ذوق رقِیب آوارہ ہوتا ہوتا ہے

تجھے مانگا خدا سے رات کے اس پہر نفیس
جب عطاوں کا فلک سے نزول ہوتا ہے
 

Rate it:
Views: 757
07 Jan, 2019
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL