غم بھی کتنا عجیب ہوتا ہے

Poet: Majassaf imran By: Majassaf imran, Gujrat

غم بھی کتنا عجیب ہوتا ہے
دینے والا بھی اکثر رقیب ہوتا ہے

لگ گیا زندگی کو زَنگِ عشق
زَنگ بھی کتنا بے دید ہوتا ہے

وجود سے نکلتا نہیں جو کسی جا
وہ شخص کتنا عجیب ہوتا ہے

جو پَا کر اَز دَست دَادن مخبت
بَدشانسی وہ بد نصیب ہوتا ہے

تم خوش ہو تو خوش ہی رہو خدا رہ
عشقِ غم بھی بڑا بے غم ہوتا ہے

اب میری تصویریں نہیں تجھے پَذِیرَفته شد
بَشتر آوارہ پنچھی بی خانما ہوتا ہے

تم لوٹو بھی تو اب قبول نہیں ہو مجھے
بے ایمان شخص بے اعتبارہ ہوتا ہے

جسے عادت ہو محبت کی آڑ میں وقت گزاری کی
بے ذوق رقِیب آوارہ ہوتا ہوتا ہے

تجھے مانگا خدا سے رات کے اس پہر نفیس
جب عطاوں کا فلک سے نزول ہوتا ہے
 

Rate it:
Views: 722
07 Jan, 2019