غم تنہائی

Poet: UA By: UA, Lahore

دہکتے ہیں مچلتے ہیں سلگتے ہیں پگھلتے ہیں
غم تنہائی میں اکثر میرے دن رات جلتے ہیں

اکیلے پن کی سوغاتیں ہمیشہ پاس رہتی ہیں
غم تنہائی کو لے کر ہمیشہ ساتھ چلتے ہیں

اجالوں اور اندھیروں میں کوئی تفریق نہ رہی
سویرے بھی تنہائی کی راتوں میں ڈھلتے ہیں

خیابانوں میں صحرا میں کبھی جنگل بیاباں میں
غم تنہائی کی وحشت سے گھبرا کر نکلتے ہیں

ہمیں عظمٰی یہی تنہائی تم سے دور رکھتی ہے
وگرنہ ہم تمہیں ملنے کو اکثر ہی مچلتے ہیں

Rate it:
Views: 946
19 Mar, 2009