شب و روز لکھتے رھے غم کا فسانہ آہ مگر کسی کو راس نہ آیا اپنا خزانہ قلم کی نوک تھی اور ادھع ہم تھے تنہا سوچو ذرا جہان والو اپنی تنہائی کا زمانہ