غم کے آنسو
Poet: MUHAMMAD IKRAM By: MUHAMMAD IKRAM, SHAHADRA LAHORE نہ رکھا نہ میرے چاہنے والوں کو اتنا مصروف اے خدا
ایسا نہ ہو کہ میری جان نکل جائے اور انہیں خبر تک نہ ہو
ہم کو کچھ یادیں ستاتی ہیں شب و روز
ورنہ اکرام بھی تمہاری طرح پر سکون سویا کرتا تھا
کر دینا معاف اکرام کو دل سے اگر توڑا ہو دل تمہارا
زندگی کا کیا بھروسا کل کفن میں لپٹا ملے تم کو یہ دوست تمہارا
دفن ہیں اس کے گھر کے ساتھ قبرستان میں مگر پھر بھی وہ روتا ہے اکرام
خود ہی تو کہا کرتا تھا کہ بنا لو کوئی ٹھکانہ کہ ملنا آسان ہو
More Sad Poetry






