غم ہے پھر بھی
Poet: Faheem Ur Rehman Faheem By: Faheem Ur Rehman, Karachiدل میں مرے بہت غم ہے پھر بھی
شکر جتنا ادا کروں کم ہے پھر بھی
عجب امتزاج ہے خوشی اور غم کا
ہونٹوں پہ تبسم آنکھ مری تم ہے پھر بھی
اب بھی میں کر لیتا ہوں ہر اک پہ بھروسہ
دھوکے بہت کھائے مگر دل نرم ہے پھر بھی
گناہ بے شمار ہیں مرے نامہ اعمال میں
مجھ پر مرے رب کا کرم ہے پھر بھی
وقت کے ساتھ ساتھ ہر زخم بھر گیا
غم ہجر کا باقی زخم ہے پھر بھی
More General Poetry






