غمگین بے مزہ بڑی تنہا اداس ہے

Poet: سدرہ سحر عمران By: Zaid, Sialkot

غمگین بے مزہ بڑی تنہا اداس ہے
تیرے بغیر تو مری دنیا اداس ہے

پھیلا ہوا ہے رات کی آنکھوں میں سوز ہجر
مہتاب رت میں چاند کا چہرہ اداس ہے

لو پھر سے آ گیا ہے جدائی کا مرحلہ
آنکھیں ہیں نم مری ترا لہجہ اداس ہے

بارش بہا کے لے گئی تنکوں کا آشیاں
بھیگے شجر کی شاخ پہ چڑیا اداس ہے

شہزادہ سو گیا ہے کہانی سنے بغیر
بچپن کے طاق میں رکھی گڑیا اداس ہے

آنکھیں منڈیر پر دھرے گزری شب وصال
لپٹا ہوا کلائی سے گجرا اداس ہے

سورج لپٹ کے جھیل کے پانی سے رو دیا
منظر فراق شام کا کتنا اداس ہے

کس کو ہیں راس ہجر کی کٹھنائیاں سحرؔ
جتنا قریب ہو کوئی اتنا اداس ہے

Rate it:
Views: 665
13 Jul, 2021
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL