چھ فٹ کا رکھتے فاصلہ میں گر گیا دھڑام سے
گیا تھا ،کئ دن کے بعد ، جب ذرا اک کام سے
پانچ فٹ کی تھی گلی اور سائڈ میں نالا تھا اک
گھر ہی بیٹھا رہتا جیسے بیٹھا تھا آرام سے
لاک ڈاؤن میں کہیں جانا نہیں اور جاناں نہیں
تصور جاناں میں ہوں میں صبح سے اور شام سے
قانوناً کر سکتا نہیں اب کوئ کسی کو بے نقاب
نظر تو آتا نہیں ، پکاروں اسے کس نام سے
ہاتھ ملا سکتے نہیں اب نظر ہی ملا لو نعمان
دل رہے کیسے اب اپنا ، آشنا اصنام سے