Add Poetry

فتور

Poet: UA By: UA, Lahore

گرچہ میری وفا میں کچھ فتور نہیں ہے
پھر بھی تمہیں میری وفا منظور نہیں ہے

ہم تمہارے ہو کے بھی تم کو نہ پا سکے
یہ میری قسمت ہے تمہارا قصور نہیں ہے

وہ امتحان لے کر نمبر نہیں دیتے
گرچہ ممتحن کا یہ دستور نہیں ہے

وہ کونسی ادا ہے جو دیوانہ کر گئی
یہ چشم نازنیں ادا کچھ اور نہیں ہے

جس روز سے دریا ہمیں مطلوب نہ رہا
صحرا میں سرابوں کا ظہور نہیں ہے

گو کہ شاعر نہیں شاعری کرتے ہیں
آداب سخن میں ابھی عبور نہیں ہے

عظمٰی تیری نگاہ میں کیسا خمار ہے
تیری طرح سے کوئی مخمور نہیں ہے

Rate it:
Views: 371
29 Jan, 2009
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets