چہار طرف ہیں ڈنکے جس کے ایسی امر کہانی ہوں
اونچائی ہوں پربت کی اور دریا کی روانی ہوں
حلقہء یاراں میں گویا شبنم کی جولانی ہوں
دشمن کو جو تباہ کرے، تُند تیز ہوا طُوفانی ہوں
پاک وطن کا باسی ہوں اور قوت ایمانی ہوں
فخر ہے مجھ کو یارو کہ میں اک پاکستانی ہوں
سرسید کی فکر ہوں میں اور قائد کی آواز
میں اقبال کا شاہیں ہوں، ہے بُلند میری پرواز
حوصلہ میرا سب سے سوا اور جُدا میرا انداز
دریا، پربت، جنگل، صحرا سب کا میں ہمراز
بہتا جھرنا امن کا ہوں پر جنگ میں میں طُغیانی ہوں
فخر ہے مجھ کو یارو کہ میں اک پاکستانی ہوں
مذہب میرا پیار ہے پیارے، پیار سے مجھ کو پیار
ظلم، جبر، نفرت سے یارو رہتا ہوں بیزار
مظلوموں کی مدد کی خاطر، میں ہردم تیار
میں ٹیپو کی غیرت ہوں میں قاسم کی للکار
میں شمشیرِ حق بھی ہوں اور بُرہانِ ربّانی ہوں
فخر ہے مجھ کو یارو کہ میں اک پاکستانی ہوں
سندہ کا چٹیل میداں ہوں، پنجاب کا بہتا پانی ہوں
پختونوں کی حمیّت ہوں، بلوچ کا عزم چٹانی ہوں
میں اس مٹی کی حرمت ہوں، میں اس کی نشانی ہوں
رنگِ لہو سے لکھی گئی جو وہ انمول کہانی ہوں
حق پرستی کی نصرت ہوں، باطل کی پریشانی ہوں
فخر ہے مجھ کو یارو کہ میں اک پاکستانی ہوں