عشق میں دنیا گنوائی ہے نہ جاں دی ہے فراز پھر بھی ہم اہل محبت کی مثالوں میں رہے تم بھی پاگل ہو اس شخص پہ مرتے ہو فراز ایک دنیا کی نظر جس پہ جمی رہتی ہے