فرصت نہ ملی

Poet: نعمان صدیقی By: Noman Baqi Siddiqi, Karachi

 بچوں کے ساتھ رہنے کی فرصت نہ ملی
فرصت ملی تو بچے کمانے نکل گئے

کی زمین پر

اُن کے ساتھ رہنے کی کبھی فرصت نہ ملی
جب وقت آیا ہاتھ تو زمانے نکل گئے

اور رہے جو کبھی ساتھ تو قربت نہ ملی
جب کسی کے دل میں ہم سمانے نکل گئے

وقت سے کمایا اور وقت کو گنوا دیا
فرصت ملی تو وقت کو گنوانے نکل گئے

آزما کے ہم کو وہ تھک گئے تھے خوب
سانس لے کر پھر ہمیں آزمانے نکل گئے

وہی تو تھے ہماری جو کُل کمای تھی
چھوڑ کر ہمیں وہ کمانے نکل گئے

داد جب نہ دی آکر کبھی نعمان
غزل اُن کے گھر پہ سُنانے نکل گئے

Rate it:
Views: 522
19 Jul, 2018