فسون زیست
Poet: Kaiser Mukhtar By: Kaiser Mukhtar, HONG KONGمیں رہا
زندگی کے سفر میں
تنہا مسافر
کئی راہگزاریں گزر گئیں
کئی نو بہاریں گزر گئیں
کئی ہم سفر تھے بچھڑ گئے
میرے دل کے تار اجڑ گئے
یہ خزاں رسیدہ ہے زندگی
بہت آبدید ہ ہے زندگی
کئی کروٹیں بدلوں مگر
کسی پہلو ملے نہ سکوں مگر
ہے بہار میں بھی خزاں کا رنگ
لب آب جو بیاباں کا رنگ
میں جو آ گیا یہاں لوٹ کر
نہ سمجھو کہ اب زندہ ہوں میں
ان دیکھی وادیوں کی طرف
پر تولتا پرندہ ہوں میں
میری منزلیں ہیں جانے کہاں
نجانے کہاں بھٹکوں گا اب
جو ملا کہیں کوئی ہم سفر
سر انکار میں جھٹکوں گا اب
کہ مجھے راس آیا نہ یہ جہاں
میں بھٹکا نہیں ہوں کہاں کہاں
ہیں اداس دل کی یہ دھڑکنیں
کہاں! کسے کہوں؟ ہیں جو الجھنیں
کیوں کہ میں رہا
زندگی کے سفر میں
تنہا مسافر
More Sad Poetry







