فکر جو
Poet: Murtaza Zaman Gardezi By: Murtaza Gardezi, Multanفکر جو انساں کی بیمار ہے
ساز رنگ آکہی درکار ہے
کو بہ کو روشن کرو قندیل کو
نوع انساں کا یہی اقدار ہے
سارے عالم کے لیے قرآن میں
حکمتوں کا بےبہا امبار ہے
اک تعلق صاحب کردار سے
وہ رکھے جو صاحب کردار ہے
عکس میرا جو دکھائے ھو بہ ھو
ایک ایسا آئینہ درکار ہے
اس نے میرے سر کو دوپارہ کیا
جس پہناءئ مجھے دستار ہے
صاحب فہم و فراست مرتضی
قوم کی تقدیر کا معمار ہے
More Sad Poetry






