Add Poetry

فکر ظلمت کے محلات جلانے ہوں گے

Poet: Ishraq Jamal Ashar Chishti By: Ishraq Jamal Ashar Chishti, Dubai-UAE

شعلہ طور سے ظلمت کے اجالے لیکر
فکر ظلمت کے محلات جلانے ہونگے

جنکی سانسوں پہ غلامی کا ہے پہرہ اب تک
انکو آزادی کے کلمات سکھانے ہونگے

جو بنے گا یہاں طاقت کے تکبر میں خدا
اس کو لاٹھی کے کرشما ت دکھا نے ہونگے

جب افق پر یہاں سورج کی حکومت ہوگی
عہد ظلمت کے نشانات مٹا نے ہو نگے

اب بھی کچھ لوگ اندھیروں کے بنے ہیں حامی
ان کے ظلمت سے مفا دا ت پرا نے ہونگے

ظلم کے را ج میں جس نے بھی ستم ڈھا ئے ہیں
اب ہمیں چُن کے وہ ہی لوگ ستا نے ہونگے

اس سے پہلے تو یزیدوں کی حکومت گزری
اب جو آئینگے وہ قائد کے زما نے ہونگے

جسکے ہر گل میں محبت کی مہک ہو اشہر
ہم کو چاہت کے وہ باغات بسا نے ہونگے

Rate it:
Views: 555
22 Apr, 2011
More Political Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets