Add Poetry

فکرآ

Poet: سلیم کوثر By: yasir Malik, karachi

صُبح منسُوخ ہوئی شَب کے اِشارے نہ گئے
اور ہم لوگ صلیبوں سے اُتارے نہ گئے

جانے کیا سانحہ گُزرا ہے پسِ شہرِ مُراد
لوگ موجود تھے اور نام پُکارے نہ گئے

کیا کہیں کیسے وہ تنہائی کے موسم تھے کہ جو
تُم سے جھیلے نہ گئے ہم سے گُزارے نہ گئے

اپنے ہی پاؤں چلے اپنے ہی سائے مِیں رہے
ہم جہاں تک گئے اوروں کے سہارے نہ گئے

کِس کی پہچان کریں ہم کِسےمُجرم سمجھیں
اصل چہرے تو نگاہوں سے گُزارے نہ گئے

اِک اُچٹتی سی نظر چاند پہ ڈالی تھی " سلیم "
آج تک آنکھ کی دہلیز سے تارے نہ گئے

Rate it:
Views: 370
04 Mar, 2016
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets