اس سے بڑی سفاکی کیا بتاؤں
آدمی ہی انسانیت کا قاتل نکلا
تڑپا تڑپا کر سسکا سسکا کر مارا جس نے
بھائی ہی بہن کا قاتل نکلا
تیرے دیس کی مٹی کی وفا کو کیا ہوا
اس دیس کی مٹی کا وجود بھی غافل نکلا
اس مٹی کی اور کیا بے وفائی بتاؤں
بیٹا ہی باپ کا دشمن عناصر نکلا
زرخیز اس مٹی نے اگایا ہے نفرت کو برابر
کہ بھائی ہی بھائی کا قاتل نکلا
تیرے اس دیس کی کیا داستاں سناؤں ہندل
ہائے ماں بیٹے کی اور بیٹا ماں کا قاتل نکلا