قافلہ خوشبو کا جب رنگِ صبا ہو جائے گا

Poet: Azra Naz By: Azra Naz, Reading UK

 قافلہ خوشبو کا جب رنگِ صبا ہو جائے گا
موسمِ گل میں ہر اک دل بانورا ہو جائے گا

ایک لمحے کی خوشی کو بھی غنیمت جانئیے
کیا خبر اگلے ہی پل میں کیا سے کیا ہو جائے گا

آج تیرا ، کل مرا ، پرسوں نجانے کس کا ہو
وقت کا ہے کیا بھروسہ بیوفا ہو جائے گا

لوگ ننگِ آدمیت اب سمجھتے ہیں جسے
مسندِ دولت پہ آ کر پارسا ہو جائے گا

اس کی مجبوری کہ میرے ساتھ کرنی ہے بسر
مجھ کو یہ امید وہ اک دن مرا ہو جائے گا

چوٹ تازہ ہے ابھی کچھ وقت تو درکار ہے
رفتہ رفتہ رنج سے دل آشنا ہو جائے گا

مانتی ہی میں گئی جس شخص کی ہر بات کو
کیا خبر تھی ایک دن میرا خدا ہو جائے گا

روئے گا دل ہر گھڑی عذراؔ کسی کی یاد میں
آنکھ کا کاجل بھی ساون کی گھٹا ہو جائے گا
 

Rate it:
Views: 1560
15 May, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL