قدر میر
Poet: Mir Taqi Mir By: Mohsin Ali Mohsin, Karachiمیر دریا ہے سنو شعر زبانی اسکی
 اللہ اللہ رے طبعیت کی روانی اسکی
 
 مینہ تو بوچھاڑ کا دیکھا ہے برستے تم نے؟
 اسی انداز سے تھی اشک فشانی اسکی
 
 بات کی طرز کو کوئی دیکھو تو جادو تھا
 پر ملی خاک میں کیا سحر بیانی اسکی
 
 سرگزشت اپنی کس اندوہ سے شب کہتا تھا
 سو گئے تم نہ سنی آہ! کہانی اسکی
 
 متثیے دل کے کئی کر کے دیے لوگوں کو
 شہر دلی میں ہے سب پاس نشانی اسکی 
 
 اب کئے اس کے جز افسوس نہیں کچھ حاصل 
 حیف صد حیف! کہ کچھ قدر نہ جانی اسکی
More General Poetry






