قدم سے قدم ملا کے چلو
دل سے دل ملا کے چلو
تمیں مشکلوں کا مقابلہ ھے بہت
خودی کو اپنی بڑھا کے چلو
کوئی مقام پانے کے لیے
اپنی ھستی کو مٹا کے چلو
کشکول کو توڑ دو لیکن
دنیا میں سر اٹھا کے چلو
منزلوں کی مراد پانے کے لیے
چاہتوں کو دل میں بسا کے چلو
دل کے مہمان کی عزت کے لئیے
اسکی راہ میں آنکھیں بچھا کے چلو
ظالم کے سامنے سر جھکانے کیبجائے
شیر کربلا کی طرح سر کٹا کے چلو
دنیا میں مثالی دوستی کے لیے
وفاؤں کو ھمیشہ نبھا کے چلو
حسن ظرافت کو برقرار رکھتے ھوئے
ایک دوسرے کا احترام بڑھا کے چلو
آج مسلمان تقسیم در تقسیم کیوں
اسلام پہ نفرتوں کو مٹا کے چلو
اپنے وطن کو سنوارنے کے لیئے
ایک دوسرے کا ھاتھ بٹا کے چلو
غریبوں فقیروں سے دعا لینے کیلیے
دکھ درد میں انکے کام آ کے چلو
حسن دکھی لوگوں کی خوشی کے لیے
مزاح سے انکے دل ھنسا کے چلو