قدیم اپنا فسانہ
Poet: UA By: UA, Lahoreاحسان بھی کرنا ہے جتانا بھی نہیں ہے
خاموش بھی رہنا ہے بتانا بھی نہیں ہے
انداز تکلم تمہارا سب سے جدا ہے
کچھ بھی نہیں کہنا تو چھپانا بھی نہیں ہے
یہ آنا اور جانا پھر جا کے چلے آنا
تا دیر میرے دل کو ستانا بھی نہیں ہے
اب کیا جواب دیں تمہاری بات کا حضور
کرنے کے لئے کوئی بہانہ بھی نہیں ہے
جس کو بھلا دیا گیا چند روز میں عظمیٰ
اتنا پرانا اپنا فسانہ بھی نہیں ہے
More General Poetry






