احسان بھی کرنا ہے جتانا بھی نہیں ہے
خاموش بھی رہنا ہے بتانا بھی نہیں ہے
انداز تکلم تمہارا سب سے جدا ہے
کچھ بھی نہیں کہنا تو چھپانا بھی نہیں ہے
یہ آنا اور جانا پھر جا کے چلے آنا
تا دیر میرے دل کو ستانا بھی نہیں ہے
اب کیا جواب دیں تمہاری بات کا حضور
کرنے کے لئے کوئی بہانہ بھی نہیں ہے
جس کو بھلا دیا گیا چند روز میں عظمیٰ
اتنا پرانا اپنا فسانہ بھی نہیں ہے