قربانیاں کرتے رہے

Poet: M.Asghar By: M.Asghar, BIRMINGHAM

ہم جن کی خاطر قربانیاں کرتے رہے
وہی ہمارے ساتھ بے ایمانیاں کرتے رہے

ہماری بھولی بھالی صورت دیکھ کر
سب ہی حسیں ہم سے شیطانیاں کرتے رہے

ہر کسی کی غیبتیں کرنے والے
سب کے دلوں پر حکمرانیاں کرتے رہے

انہی دوستوں نے تماشہ بنایا ہمیں
بیاں جن سے پریم کہانیاں کرتے رہے

مصیبت میں کوئی نہ ہمارے کام آیا
ہم ہر کسی پہ مہربانیاں کرتے رہے

آج وہی کترا کے گزر جاتے ہیں
جن کی خاطر برباد جوانیاں کرتے رہے

ہم نے سدا جن کا بھلا چاہا اصغر
وہی ہم سے بدگمانیاں کرتے رہے

Rate it:
Views: 452
11 Sep, 2008