قربت کے سہانے دن

Poet: Hafeez Javed By: Muhammad Hafeez Javed, Riyadh, KSA

یاد آتا ہے مجھ کو وہ گزرا ہوا زمانہ
بات بات پہ روٹھنا، وہ اک دوسرے کو منانا

کبھی کروٹیں بدل کر، اک دوسرے کو تکنا
کبھی شرارت سے، اک دوسرے کو ستانا

میرا ہاتھ تھام کے، وہ اسکا ساتھ ساتھ چلنا
دیکھ کے قربت ہماری، وہ رقیبوں کا جلنا

وہ انداز ہمارا، بانہوں میں بانہیں ڈال کے چلنا
ستاروں کا مسکرانا، وہ چاند کا ساتھ ساتھ چلنا

جاوید یاد آتے ہیں، قربت کے وہ سہانے دن
وہ مہکنا، چہکنا، وہ فواروں سے پانی گرانا

Rate it:
Views: 837
06 Mar, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL