قسمت مہربان ہو گئی ہوگی
زندگی آسان ہو گئی ہو گی
اجنبی ساتھ جب چلے ہونگے
جان پہچان ہو گئی ہو گی
دل لگی تم سے کرتے کرتے وہ
خود پریشان ہو گئی ہو گی
تم کو پانے کی جستجو میں وہ
خود سے انجان ہو گئی ہو گی
دیکھنا ایک دن ہماری غزل
پورا دیوان ہو گئی ہو گی
تم سے اپنا کلام سن سن کر
وہ بھی حیران ہو گئی ہو گی
سن کے اپنے کلام کا شہرہ
عظمٰی حیران ہو گئی ہو گی