قصہ الفت میں کچھ تو فرق ہو

Poet: Shabir Akhtar By: Shabir Akhtar, karachi

کسی کو کسی سے جدا دیکھا نہیں جاتا
خود صحرا ہوں مگر کوئی پیاسا دیکھا نہیں جاتا

قصہ الفت میں کچھ تو فرق ہو
ہر کسی کو چاک گریباں دیکھا نہیں جاتا

تم لاکھ زخم دو ہم ہنس کر سہہ لیں گے
اپنی خوشی کے لئے کسی کا دل توڑا نہیں جاتا

نیا ہر اک رشتہ خوشنما لگتا ہے ممگر
پرانا کوئی بھی تعلق ہم سے چھوڑا نہیں جاتا

تو مجھے بھول جائے یا میں تجھے بھلا دوں
بہر صورت کسی کو بھی ہارا ہوا دیکھا نہیں جاتا

Rate it:
Views: 667
08 Oct, 2008