قطرے کو سمندر
Poet: UA By: UA, Lahoreجتنا کر سکتا تھا دامن اشکوں سے تر کر لیا
خود پہ جبر کرلیا ہاں میں نے صبر کر لیا
قطرہ قطرہ زہر پی کے اب مجھے جینا نہیں
میں نے اب اک بار سارا زہر تن میں بھر لیا
روز جینا روز مرنا اب میرے بس میں نہیں
اب تو یا جینا ہے یا مرنا ارادہ کر لیا
خواب ٹوٹے تو بکھریں گے سمٹ نہ پائیں گے
ایسے خوابوں سے تو اب ہم نے کنارہ کر لیا
دل کے مندر توڑے اور مسجدوں میں بیٹھ
لوگ یہ سمجھے گناہوں کا کفارہ کر لیا
قطرے کو سمندر سمجھتا ہے ناداں انسان
ایک منزل کیا ملی سمجھا جہاں سر کر لیا
More General Poetry






