لاک ڈاؤن
Poet: یاسر فاروق By: Yasir Farooq, Karachiہے کاروانِ غربت کا صحرا لاک ڈاؤن
نعمت کنارے بہتا دریا سا لاک ڈاؤن
پروردۂ سحر نے تھاما ہے شبِ گزیدہ
بندوں نے کم ہی سمجھا قدرت کا لاک ڈاؤن
اک نعمتِ تعلق دونوں کےدرمیاں ہے
سادہ سی زندگی اور تھوڑا سا لاک ڈاؤن
دجال کیسا ہوگا بہکیں گے کیسے انساں
کیا کیا سجھا رہا ہے یہ لمبا لاک ڈاؤن
ہر اک زمانے کے ہیں ابلیس اپنے اپنے
ہر ایک دور کا اپنا اپنا لاک ڈاؤن
سمجھا رہا ہے ہم کو اچھائ اور برائ
لگنے لگا ہے یاسر اپنا سا لاک ڈاؤن
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






