لبوں کی پیاس بجھانےگھٹا نہ آئے گی
Poet: Dr.Zahid Sheikh By: Dr.Zahid Sheikh, Lahore Pakistanکسی بھی اپنے کی کوئی صدا نہ آئے گی
ہمیں تو راس یہاں کی فضا نہ آئے گی
کہیں پہ درز ہے اور نہ ہی در کھلا کوئی
شدید حبس میں تازہ ہوا نہ آئے گی
خذانہ لوٹ کے بنتے ہیں ملک کے خادم
یہ حکمران ہیں ان کو حیا نہ آئے گی
جہاں برسنا ہے اس نے وہیں پہ برسے گی
لبوں کی پیاس بجھانے گھٹا نہ آئے گی
چمن اداس ہے پھولوں پہ سوگواری ہے
یوں لگ رہا ہے کہ باد صبا نہ آ ئے گی
اسی سے آس لگائے ہیں آج تک زاہد
ستم شعار ہے جس کو وفا نہ آئے گی
More General Poetry






