لرزتی ھوئی پلکؤں پہ برستی ہیں ھوائیں

Poet: SHABEEB HASHMI By: SHABEEB HASHMI, Al-Khobar

لرزتی ھوئی پلکوؤں پہ برستی ہیں ھوائیں
ہر لمحے نیا رؤپ بدلتی ہیں ھوائیں

ھے دل کا نگر خالی مگر شور کا عالم
تنہائی کے جنگل میں بہکتی ہیں ھوائیں

اب کانپتے لبوں پر دعائیں ہیں مسلسل
تیرے وجود کے لمس کو ترستی ہیں ھوائیں

ماضی کے جھروکوں کے ورق کھول کے دیکھوں
ہر شام تیرے رنگ میں پھر ڈھلتی ہیں ھوائیں

امیدؤں کی جو شمع ھے اب ساتھ رھے گی
پروانے کے ہر رقص پہ مچلتی ہیں ھوائیں
 

Rate it:
Views: 952
25 Dec, 2013