کوئی لطف و کرم کی بات سوچو سہانے ہو گئے دن رات سوچو کہیں لے جاؤں میں تم کو یہاں سے تمہارے ہاتھ میں دے ہاتھ سوچو دہکتے آسماں نے رنگ بدلا ہوئی چاروں طرف برسات سوچو ہمارے خواب پورے ہو رہے ہیں سہانی ہو گئی حیات سوچو