سنو ہم بھی لکھیں گے وہی کہانی
جو ایک بار تجھے بھی برباد کرے
کتنی زندگی کی خوشیاں چھین لیں تو نے
اللہ تجھے پل پل موت سے دوچار کرے
یہ الفاظ سمجھ کر بھول جانا کہ
بددعا بھی تو تجھ پر اچانک وار کرے
دل معصوم کو بہکانے پر عذاب ملے
تیری حقیقت غلاظت کوءی اشکار کرے
ننھے سے ذہن کو توبخشا ہوتا تو نے
یہ احساس جرم تجھے زندگی سے بیزار کرے
ہر ہر لفظ میں مانگی ہے سزا تیری
التجا ہے یہ آہ تجھے ہر پل خوار کرے