لوڈشیڈنگ
Poet: UA By: UA, Lahoreکوئی نہ پوچھے لوڈ شیڈنگ کی کارستانی
جتنا زیادہ پوچھو گے اتنی ہو گی حیرانی
مہنگائی نے عوام کو پہلے ہی بہت ستایا ہے
لوڈ شیڈنگ کی کثرت سے اور ہوئی پریشانی
مئی جون کی گرمی اور بجلی کی آنکھ مچولی
موٹر سے بھی اب تو نلکوں میں نہ آئے پانی
گرمی سے تنگ آکے کمرے سے باہر آجائیں تو
چین سے نہیں سونے دینا مچھر نے بھی ٹھانی
عظمٰی اب تو رفتہ رفتہ سب ہی یہ کہتے ہیں
یہ کیسی حکومت ہے کیا ہے یہ حکمرانی
More General Poetry






