لوگ کتنے اداس ہیں لوگو
زندگی سے نراس ہیں لوگو
زندگی میں سکوں کا نام نہیں
حادثے آس پاس ہیں لوگو
میرے بچوں کے دلنشیں چہرے
کس قدر پر ہراس ہیں لوگو
وہ ہمیں راس آ گئے شاید
اور ہم ان کو راس ہیں لوگو
جس کو دریا بجھا نہیں سکتے
ہم سمندر کی پیاس ہیں لوگو
آئینے سے گریز کرتے ہیں
وہ بہت خود شناس ہیں لوگو
کون انگلی اٹھائے کا کس پر
سب کے سب بے لباس ہیں لوگو
یہ وطن ہی ہمارا گلشن ہے
ہم اسی گل کی باس ہیں لوگو