لوگوں سے
Poet: UA By: UA, Lahoreلوگوں کے شکوے ہی ختم نہیں ہوتے لوگوں سے
کیوں لوگ شکوے ہی کرتے رہتے ہیں لوگوں سے
سب کی اپنی اپنی زندگی سب کے اپنے مسئلے ہیں
کیوں امیدیں وابستہ کرتے ہیں لوگ ہی لوگوں سے
کوئی کسی کو کیا دے گا جب سارے مانگنے والے ہیں
کوئی نہ دے پائے کچھ تم کو کیا شکوہ کرنا لوگوں سے
سب کے جیون میں اپنے حصے کے غم اور خوشیاں ہیں
آخر اپنے اشکوں کا شکوہ کیا کرنا پھر ان لو گوں سے
عظمٰی ہم تو یہ کہتے ہیں ہر غم کا مداوا بس یہ ہے
جو مانگو رب سے ہی مانگو نہ آس لگاؤ لوگوں سے
More General Poetry






